بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

پنج تن پاک کا عقیدہ رکھنا


سوال

’’ پنج تن‘‘  کاعقیدہ رکھنا کیساہے?

جواب

’’ پنج تن‘‘  پاک کا عقیدہ (جس کا مطلب یہ ہے کہ  رسول اللہ ﷺ کےعلاوہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا ،حضرت علی، حضرت حسن ، حضرت حسین رضی اللہ عنہم  یہ چاروں حضرات رسول اللہ ﷺ ودیگر انبیاءِ کرام علیہم السلام کی طرح معصوم اورمنزہ من المعاصی والذنوب تھے اوران چاروں کی عصمت قطعی ویقنی وضروری ہے جیسے انبیا ء علیہم السلام کی  عصمت قطعی ویقینی ہے)،   صریح نصوص اور اجماعِ  امت کے خلاف ہے؛ اس لیے یہ عقیدہ رکھنا ناجائز اور حرام ہے۔

فتاوی محمودیہ میں ہے :

’’سوال :حضورِ  اکرم ﷺ حضرت  علی  فاطمہ حسن ،  حسین رضی اللہ عنہم  کو شامل کرکے پنج تن پاک کہنا صحیح ہے؟

الجواب حامداً ومصلیاً

پنج تن کا مطلب اگر یہ ہے کہ ان سب کا مقام ودرجہ متحد ہے تو یہ غلط ہے ‘‘۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008202034

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں