مجھے اپنا گھر خریدنے کی ضرورت ہے، کیا اس ضرورت کو پورا کرنے کے لیے میں اپنے آفس سے پراویڈنٹ فنٖڈ لے سکتا ہوں؟ یہ فنڈ مجھے لون کی شکل میں ملے گا، اور سود کے ساتھ واپس کرنا پڑے گا۔ اور اس کے علاوہ کچھ پیسہ اور بھی چاہیے جو میں کسی اسلامی بینک سے قرض کی صورت میں لینا چاہ رہا ہوںْ۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا ان دونوں جگہوں سے قرض لینا جائز ہوگا؟
سود پر قرض لینا جائز نہیں ہے، جب کہ اسلامی بینک سے ملنے والا ہوم فائنینسنگ پروگرام بھی علما کی ایک بڑی تعداد کی راے کے مطابق جائز نہیں ہے، اس لیے ان دونوں جگہوں سے پیسوں کا حصول درست نہیں ہے۔
فتوی نمبر : 143709200038
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن