پرائز بونڈ کی رقم اگر دیگر حلال پیسوں کے ساتھ مل جاۓ تو کیاحکم ہے?
پرائز بانڈ کی خرید وفروخت اور اس پر ملنے والا انعام ناجائزا ور حرام ہے،لہذا جس قدر رقم انعام کی صورت میں ملی ہے اس کا استعمال جائز نہیں ہے، وہ رقم ثواب کی نیت کے بغیر کسی مستحق غیرب آدمی کو دے دی جائے۔اصل رقم حلال ہے۔چوں کہ نقود (یعنی نقد رقم، روپے پیسے)متعین نہیں ہوتے اس لیے محض حرام کے ملنے سے حلال رقم حرام نہیں بنے گی۔البتہ حرام مال کی مقدار نکال کر صدقہ کردیا جائے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200633
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن