کیا پرائز بانڈ کے ذریعے میں کسی کا قرض اتار سکتا ہوں؟ جب کہ میں نے بھی پرائز بانڈ کسی سے ادھار لیے ہوں؟
پرائز بانڈ میں حاصل ہونے والی انعامی رقم چوں کہ سود ہونے کی وجہ سے حرام ہے؛ اس لیے پرائز بانڈ کی خرید و فروخت بھی جائز نہیں ہے۔ البتہ اگرکسی کو وراثت میں پرائز بانڈز ملیں یا لاعلمی میں حاصل کرلیے ہوں تو صرف اصل رقم سے استفادہ کی اجازت ہے، لہٰذا پرائز بانڈ کی اصل رقم سے قرض اتارنا جائز ہے، لیکن پرائز بانڈ کی انعامی رقم وصول کرنا اور اس انعامی رقم سے قرض اتارنا جائز نہیں ہے۔ انعامی رقم کا حکم یہ ہے کہ اگر وصول کرلی ہو تو اسے ثواب کی نیت کے بغیر صدقہ کردیا جائے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200453
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن