بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

پاکی کاخیال نہ رکھنے والے شخص کو مسجد سے روکنا


سوال

 ایک عمر رسیدہ نمازی جو پیشاب کے قطروں سے احتیاط نہیں کرتے، وضو بھی درست نہیں ہوتا، ایک پاؤں دھونے کے بعد دوسرے کو چھوڑ دیتے ہیں اور اسی حالت میں مسجد آکر جماعت سے نماز پڑھتے ہیں،کچھ دماغی فتور بھی ہے، لیکن معتوہ ومجنون نہیں۔ کیا ان کی نماز درست ہے اور ان کے بیٹے انہیں مسجد جانے سے روکیں یا نہیں؟ 

جواب

جو شخص پاکی ناپاکی کا خیال نہ رکھ سکتا ہو اور اس کی وجہ سےمسجد ناپاک ہونے کااندیشہ ہو اور دیگر نمازیوں کو تکلیف ہوتی ہو، اُسے مسجدآنے سے روک سکتے ہیں۔ جہاں تک ان کی اپنی نماز کا تعلق ہے تو  ان کو معذور سمجھا جائے ، واقعۃً ذہنی توازن متاثر ہے تو اس حالت میں ان کی اپنی نماز درست ہے۔ فقطواللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200620

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں