بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پانی کے ٹینک میں گلہری گر کر مرجانے کی صورت میں پاکی کا حکم


سوال

ایک مسجد کے واٹر ٹینک میں جس کی مقدار  500 لیٹر ہے، اس میں  ایک گلہری گر کر مر گئی اور پھول یا پھٹ گئی تو اس پانی کا کیا حکم ہے؟ اور جو نمازیں اس پانی سے وضو کر کے ادا کی گئی ہیں، ان کا کیا حکم ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں سب پانی ناپاک ہوگیا ہے، اس ٹنکی کو پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ ساراپانی نکال کر اسے دھو لیا جائے  یااگر سارے پانی کااخراج ممکن نہ ہو تو ٹنکی  میں مزیداس قدر صاف پانی داخل کیاجائےکہ  پانی نکل کر بہتارہے، یہاں تک کہ  صاف ہوجائے اور رنگ اور بدبو ختم ہوجائے۔

ٹنکی میں گلہری کے گرنے کا وقت اگر معلوم ہوتو اس وقت سے، ورنہ  تین دن تین رات کے وضو اور  نماز وغیرہ کا لوٹانا ضروری ہوگا  ۔

قال في التنویر:

" إذا وقعت نجاسة في بئر دون القدر الکثیر، أو مات فیها حیوان دموي، وانتفخ أو تفسخ ینزح کل مائها بعد إخراجه". (التنویر مع الشامي، باب المیاه، فصل في البئر، ۱/ ۲۱۱-۲۱۲)
"ویحکم بنجاستها مغلظة من وقت الوقوع إن علم، وإلا منذ ثلاثة أیام بلیالیها، إن انتفخ أو تفسخ استحساناً". (الدر المختار مع الشامی، فصل فی البئر،   ۱/ ۲۱۸)
وفي الشامية: "قوله: قیل: به یفتى، وصرح في البدائع بأن قولهما قیاس، وقوله استحسان، وهو الأحوط في العبادات". (الشامية، کتاب الطهارة، باب المیاه، مطلب مهم في تعریف الاستحسان، ۱/ ۲۱۹)
"وإن کانت قد انتفخت أو تفسخت أعادوا صلاة ثلاثة أیام ولیالیها عند أبي حنیفة". (ہدایۃ، کتاب الطہارۃ، فصل فی البئر، مکتبہ أشرفی دیوبند ۱/ ۴۳) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201106

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں