بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پانچ تولہ سونے کے ساتھ دو، تین ہزار نقدی پاس ہونے کی صورت میں زکات کا حکم


سوال

عورت کے پاس 5تولہ سونے کے ساتھ ساتھ 1 ،2یا 3 ہزار روپے ذاتی خرچ کے لیے ہوتے ہیں، سال گزرنے کے بعد اس عورت پرزکات فرض ہے یا نہیں؟ اگر فرض ہے تو مہربانی کرکے بتائیں کہ عورت کے پاس سونے کے ساتھ ساتھ کتنے پیسے ہونے چاہییں  کہ اس پر زکات  فرض ہو جائے؟

جواب

بصورتِ مسئولہ اگر مذکورہ عورت کے پاس پانچ تولہ سونے کے ساتھ   ضرورت سے زائد کچھ نقد رقم بھی ہو ( خواہ وہ معمولی کیوں نہ ہو) تو  سال پورا ہونے پر اس عورت پر زکات فرض ہوگی۔ اور اگر عورت کے پاس بنیادی ضروری اخراجات کے پیسے ہوتے ہیں جو ضرورت میں خرچ ہوجاتے ہیں، ضرورت سے زائد  پس انداز رقم بالکل بھی نہیں ہے تو مذکورہ صورت میں زکات واجب نہیں ہوگی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 303):

"(وقيمة العرض) للتجارة (تضم إلى الثمنين)؛ لأن الكل للتجارة وضعاً وجعلاً (و) يضم (الذهب إلى الفضة) وعكسه بجامع الثمنية (قيمة)". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200193

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں