بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

پاسپورٹ کے لیے تصویر بنوانا


سوال

 تصویر کھنچوانا حرام ہے ،اب اگر کوئی نفلی حج یا عمرہ پر جانا چاہتا ہے اس کو تصویر کھنچوانا پڑتی ہے، کیا اس آدمی کے لیے نفلی عمل کے لیے تصویر بنوانا جائز ہے؟

 نفلی عمرہ اور حج کے لیے اگر عورت کو بھی پہلے پاسپورٹ کے لیے تصویر کھنچوانی پڑتی ہے جو غیر محرم تصویر لیتا ہے یعنی اس کے سامنے چہرہ کھولنا پڑتا ہے اور بغیر شدید مجبوری کے تصویر کا پرنٹ تو سب کے نزدیک حرام ہے پھر حج یا عمرہ پر جاتے ہوئے عورت کو غیر محرم کے سامنے چہرہ کھولنا پڑتا ہے؛ کیوں کہ یہ حکومت والوں نے پالیسی بنا دی ہے، اس حالت میں کیا عورت کےلیے  نفلی عمرہ یا حج پر جانا جائز ہے ؟ اور  مرد کے لیے  بھی نفلی حج یا عمرہ کے لیے تصویر کھنچوا کر جا نا کیسا ہے ؟

جواب

پاسپورٹ کے لیے  تصویربنوانے  کی گنجائش ہے ، خواہ نفلی حج یا عمرہ کے لیے پاسپورٹ بنایا جائے۔اس کا گناہ قانون بنانے والوں کو ہوگا۔مرد ہو یا عورت دونوں کے لیے یہی حکم ہے۔ اورعورت کا پاسپورٹ وغیرہ کے لیے غیر محرم کے سامنے چہرہ کھولنایہ اسی مجبوری کی بنا پر ہے اور  اس کا گناہ  انتظامیہ اور قانون بنانے والوں کو ہوگا۔کفایت المفتی میں ہے:

"تصویر کھینچنا اور کھنچوانا منع ہے ،کھنچوانا اگر کسی ضرورت پر مبنی ہو مثلاً پاسپورٹ کے لیے تو مباح ہے"۔(9/237،دارالاشاعت)دوسرے مقام پر ہے:"قلم یا کسی دوسرے طریقے سے تصویر بنانایا بنوانا ہرگز جائز نہیں،لیکن سخت ضرورت یا قانونی مجبوری کے وقت جائز ہوگا؛کیوں کہ شریعت کا ایک مسلمہ قاعدہ ہے الضرورات تبیح المحظورات"۔(کفایت المفتی،9/243)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143809200025

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں