بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ٹیلی پیتھی، ہیپناٹیزم اور مسمریزم سیکھنے کا حکم


سوال

ٹیلی پیتھی، ہیپنا ٹیزم اور مسمرزم کو سیکھنا کیسا ہے ؟ یہ علم بذاتِ خود ناجائز  تو نہیں ہے ؟ اگر کسی کو نقصان پہنچا نا مقصود نہ ہو تو کیا اس کا سیکھنا جا ئز ہے؟ اگر نیت صرف بیما ریوں کو دور کو کرنا ہو تو کیا اس کی اجازت ہے ؟تفصیل سے جواب مطلوب ہے!

جواب

ہیپناٹیزم، اور ٹیلی پیتھی یہ  دونوں علوم جائز اور ناجائز دونوں مقاصد کے لیے استعمال ہوتے ہیں ، اور ان سے علاج معالجہ بھی کیا جاتا ہے، اگر کوئی شخص ان  کو صرف جائز  علاج معالجہ کی غرض سے سیکھتا ہے، اور اس کے سیکھنے میں کوئی شرکیہ کلمات کہنے نہ پڑتے ہوں ، اور نہ ہی شیطان اور غیر اللہ سے مدد حاصل کی جاتی ہو اور نہ ہی کسی اور غیر شرعی امر کا ارتکاب کیا جاتا ہو،  بلکہ صرف  جائز طریقوں سے مشقوں وغیرہ کے ذریعے سے یہ سیکھ کر مخلوق کا علاج کیا جائے ، اور اس میں جو الفاظ کہے جائیں ان کا معنی ومفہوم بھی معلوم ہوتو اس کی گنجائش ہے۔  اگر اسے کسی  ناجائز مقصد کے لیے سیکھا جائے، یا اس کے سیکھنے میں شرکیہ کلمات کہنے پڑتے ہوں ، یا غیر اللہ سے مدد حاصل کی جاتی ہو، یا کوئی اور خلافِ شرع بات پائی جاتی ہو یا ان کے کلمات کے معنی ومفہوم معلوم نہ ہوں تو اس کا سیکھنا ناجائز اور حرام ہوگا۔

باقی مسمریزم میں  بہت سے مفاسد پائے جاتے ہیں، اس میں اگر کلماتِ کفریہ یا شرکیہ کہے جاتے ہوں تب اس کے حرام ہونے میں شبہ نہیں، بلکہ بعض صورتوں میں موجبِ کفر بھی ہوگا،  اور  اگر اس میں کوئی مانعِ شرعی نہ ہو پھر بھی اُس کے سیکھنے کی اِجازت شرعاً نہیں ہے؛ اس لیے کہ یہ فن عموماً شر وفساد کا ذریعہ بنتا ہے، اور اسی کے لیے استعمال ہوتا ہے، اور بہت سے مفاسدِ اعتقادیہ وعملیہ کو متضمن ہے۔حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی صاحب نے  "امداد الفتاوی" میں  مسمریزم پر مفصل  بحث کی ہے اور اس کے سیکھنے کو  ناجائز لکھا ہے۔ (تفصیل کے لیے دیکھیے امداد الفتاوی 4/73، ط: مکتبہ دارالعلوم کراچی)۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200010

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں