بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ٹیسٹ کے لیے غیر فطری طریقہ سے مادہ کااخراج


سوال

 بندہ اولاد کے سلسلہ میں علاج کروانا چاہتا ہے ، جس کے لیے ڈاکٹر کو مادہ منویہ کا ٹیسٹ درکار ہے ، عمومی طور پر جو مستند لیبارٹریاں ہوتی ہیں ، وہ مریض سے مادہ منویہ دینے کا مطالبہ وہیں لیبارٹری پر کرتے ہیں ، جو بالفاظ دیگر ہاتھ کے استعمال سے ممکن ہوتا ہے ، اگر ان سے مادہ منویہ گھر سے جائز صورت کے ذریعے حاصل کرکے لانے کا کہاجائے توشروع میں وہ مانتے نہیں ، بصورت دیگر وہ کہتے ہیں کہ: ہم قبول کرلیں گے لیکن رپورٹ جیسی بھی آجائے ذمہ داری آپ پر ہوگی ۔ سوال یہ ہے کہ: کیا ہاتھ کے ذریعے سے مادہ منویہ حاصل کرنا اس صورت میں جائز ہے کہ نہیں ؟ 

جواب

غیر فطری طریقہ سے مادہ منویہ کااخراج جائزنہیں ہے،مذکورہ علاج کواضطرار (مجبوری) کادرجہ نہیں دیاجاسکتاکہ جس کی بناپر ہاتھ سے مادہ کے اخراج کی اجازت دی جائے؛ اس لیے  شرعی طورپرہاتھ سے مادہ منویہ کااخراج بغرض مذکورہ جائزنہیں ہے،جائزطریقہ سے اخراج کے بعد ٹیسٹ کرواسکتے ہیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143805200024

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں