ٹک ٹاک میں اگر گانے کے بدلے بیانات وغیرہ لگائے جائیں جیسا کہ کچھ دین دار لوگوں کو ایسا کرتے دیکھا گیا ہے تو کیا اس صورت میں ٹک ٹاک کا استعمال کرنا جائز ہوگا؟
دینی بیانات سننے کے ایسے ذرائع اختیار کرنا چاہیے جن میں گناہوں اور فتنوں میں پڑنے کا خدشہ نہ ہو؛ لہذا ٹک ٹاک کے ذریعہ دینی بیانات سننے سے بھی گریز کیا جائے؛ کیوں کہ اگر دینی بیان میں جان دار کی تصویر اور دیگر کوئی شرعی مانع نہ ہو تو بھی مذکورہ ایپلی کیشن کے ذریعے عموماً غیر شرعی امور میں وقوع کا امکان زیادہ ہے۔ نیز فی زمانہ اکثر دینی بیانات کی ویڈیوز جان دار کی تصویر سے خالی نہیں ہیں اور جان دار کی تصویر پر مشتمل ویڈیو ناجائز ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012201252
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن