میں نے ٹاؤن شپ سکیم میں زمین خریدی ہے۔یہ زمین پہلے بڑے سرمایہ کاروں نے خریدی تھا۔اور اب انہوں نے یہ زمین مجھے بیچ دی ہے۔ یہ زمین میں نے چار کروڑ میں خریدی ہے، جس کی ادائیگی میں اس زمین پر بنے پلاٹس کی فروختگی کے بعد ادا کروں گا۔اس زمین پر میں ٹاؤن شپ سکیم کے تحت کام کر رہا ہوں۔ قرآن وحدیث کی روشنی میں بتائیں کہ میں زکوۃ کی ادائیگی کس طرح کروں گا؟
چونکہ سائل نے یہ زمین بطور سرمایہ کاری خریدی ہے، اور اس زمین کو پلاٹس کی صورت میں آگے فروخت کرنے کا ارداہ رکھتا ہے، تو سائل پر اس زمین کی زکوۃ اس زمین کی موجودہ قیمت فروخت کے اعتبار سے لازم ہوگی۔ چنانچہ مجموعی املاک کی مالیت کے حساب میں اس زمین کی موجودہ مالیت کی رقم شامل کر کے حساب کیا جائے گا۔
فتوی نمبر : 143701200021
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن