بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 شوال 1445ھ 17 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ویڈیو گیمز کھیلنے اور بنانے کا حکم


سوال

میں کمپیوٹر سائنس کا طالب علم ہوں اور پارٹ ٹائم جاب کرتا ہوں، اور میری ملازمت سوفٹ وئیر ڈیویلپمنٹ کی ہے، زیادہ تر کام گیم ڈیویلپمنٹ کا ہے۔ جو گیمز انڈرائڈ، آئی فون وغیرہ پر چلتے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ: کیا گیمز کھیلنا یا گیمز بنانا جائز ہے؟ کیا اس سے کی جانے والی کمائی حرام ہے، یا حلال؟ فی الوقت ایک کارڈ گیم، تاش کھیل، پر کام کر رہا ہوں، لیکن اس میں جوا نہیں ہوگا۔ اور نہ ہی کارڈز پر تصویریں ہیں، کیا یہ گیم میں بنا سکتا ہوں؟

جواب

جس گیم میں تصویر ہو، اس گیم کا تو تصویر کی حرمت کی وجہ سے کھیلنا اور بنانا دونوں ناجائز ہیں، اور بنا کر بیچنے سے ملنے والی آمدن بھی حرام ہوگی۔

تاش کا کھیل، اگرچہ اس میں جوا نہ بھی ہو، تاہم چوں کہ وقت کے ضیاع کی وجہ سے یہ کھیل کھیلنا بھی مکروہ تحریمی ہے، اس لیے اس کھیل کا بنانا گناہ کے کام پر معاونت کی وجہ سے ناجائز ہوگا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143805200008

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں