ایک شخص کو باہر جانا ہے، مگر اس کے پاس بینک اسٹیٹمنٹ نہیں ہے ، وہ مجھے کہتا ہے کہ آپ میری 3 ماہ کی بیس لاکھ کی اسٹیٹمنٹ بنادیں ، تاکہ وہ یہ اسٹیٹمنٹ ایمبیسی میں دکھا کر ویزا حاصل کرسکے، اور اس کام کے وہ ہمیں ساٹھ ہزار دے گا، چاہے ویزا لگے یا نہ لگے ، کیا ہمارے لیے ایسا کرنا جائز ہے؟
یہ غلط بیانی ،جھوٹ اوردھوکے میں تعاون ہے؛ اس لیے کسی کے لیے جعلی بینک اسٹیٹمنٹ بناناجائز نہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200101
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن