آج کل دفتر میں دیر تک بیٹھنے پر زور دیا جاتا ہے، جب کہ اس تاخیر سے بیٹھنے پر کوئی معاوضہ نہیں دیا جاتا ہے۔ کیا آفیسرز کے لیے ملازمین کو دیر تک بیٹھنے پر مجبور کرنا ٹھیک ہے؟ اور دیر تک نہ رکنے پر نوکری سے نکالنے کی دھمکی دینا کیسا طرز عمل ہے؟ شریعت کے مطابق رہنمائی فرمائیں۔
چونکہ ملازمین کی ملازمت کا ایک خاص وقت متعین ہے، اور اسی وقت کا انہیں معاوضہ دیا جاتا ہے، اس متعین وقت کے بعد ملازم کا بلامعاوضہ اضافی کام کرنا ملازم کی طرف سے ایک احسان ہے، جس پر ملازم کو شرعی اعتبار سے مجبور کرنا جائز نہیں ہے۔ذمہ داران کو چاہیے کہ یا تو اضافی وقت کا معاوضہ متعین کریں، یا پھر ملازمین کو بلا جبر کام کرنے کا اختیار دیں۔
فتوی نمبر : 143612200021
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن