1۔ کیا روزہ میں اسٹیم لینے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟
2۔ کیا روزہ میں بیوی سے پیار کرنا جائز ہے؟
1۔ روزہ میں ارادہ سے اسٹیم لینے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔
2۔ جس شخص کو اپنے اوپر اطمینان اور کنٹرول ہو اس کے لیے روزہ میں بیوی سے بوس و کنار کرنا بلاکراہت جائز ہے، جسے اطمینان نہ ہو (یعنی ہم بستر ہونے یا انزال ہونے کا اندیشہ ہو) تو اس کے لیے بوس وکنار مکروہ ہے۔ واضح رہے کہ میاں بیوی کے ایک دوسرے کے ہونٹ یا زبان منہ میں لینے کی صورت میں ایک دوسرے کا تھوک حلق میں جانے کا غالب گمان رہتاہے، اس لیے اس سے اجتناب کیا جائے، اگر کسی کا تھوک دوسرے کے حلق میں اترجائے گا تو روزہ فاسد ہوجائے گا، اسی طرح بوس وکنار کے دوران انزال ہوجائے (منی نکل جائے) تو بھی روزہ فاسد ہوجائے گا۔
''مراقي الفلاح مع حاشیة الطحطاوي '' :
من أدخل بصنعه دخاناً حلقه بأي صورةٍ کان الإدخال فسد صومه، سواء کان دخان عنبرٍ أو عودٍ أو غیرهما، حتی من تبخّر ببخور فآواه إلی نفسه واشتم دخاناً ذاکراً لصومه أفطر؛ لإمکان التحرز عن إدخال المفطر جوفه ودماغه ، وهذا مما یغفل عنه کثیر من الناس'' . (مراقي الفلاح، (ص:۳۶۱،۳۶۲، باب في بیان ما یفسد الصوم) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200737
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن