بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ورثاء کی زمین پر بغیر اجازت مسجد تعمیر کرنا


سوال

مغصوبہ زمین میں مسجد بنانا کیسا ہے؟ میرا مطلب ہے کہ: اگر کوئی اپنی بہن کو زبردستی اپنے باپ کی جائیداد میں سے حصہ نہیں دیتا اور اس میں مسجد بنانا چاہتا ہے تو یہ کیسا ہے؟

جواب

کسی وارث کے حصہ کوغصب کرنایاکسی وارث کو اس کا شرعی حصہ نہ دیناسخت گناہ اور جرم ہے،حدیث شریف میں اس کی سخت ممانعت ہے ، چناں چہ بخاری شریف کی روایت میں ہے:’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جس شخص نے دوسرے کی کچھ بھی زمین ناحق لے لی توقیامت کے دن وہ زمین کی وجہ سے (اور اس کی سزامیں)زمین کے ساتوں طبق تک دھنسایاجائے گا‘‘۔کسی وارث کی اجازت کے بغیر اس کے حصہ کو  مسجدبنانا یا مسجد میں شامل کرناجائز نہیں ۔ لہذا اگر کوئی شخص  والد کی جائیداد میں سے بہن کا حصہ دیے بغیراس کا حصہ  مسجدمیں شامل کردیتاہے تووہ گناہ گار ہے اورمسجد کا اس قدر حصہ شرعی مسجد نہیں کہلائے گا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143812200054

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں