بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

وراثتی زمین اور اس کی پیداوار کا عرصہ چالیس سال بعد مطالبہ


سوال

 میری والدہ کے نام میرے نانا جی کی طرف سے کچھ زمین انتقال تھی جوکہ میرے نانا کی وفات کے وقت میری والدہ کے نام انتقال ہوئی تھی. اس زمین کو میرے ماموں ہی کاشت کرتے رہے ہیں انہوں نے نانا کی وفات کے بعد ہمیں زمین دینے کی کوئی پیش کش نہیں کی اور ہم نے بھی ان سے اپنی وارثت کا مطالبہ اس لیے نہیں کیا کہ ہمارے آپس میں تعلقات خراب نہ ہو جائیں؛ کیوں کہ جب بہنیں بھائیوں سے زمین کا مطالبہ کردیں تو آپس میں قطع تعلق ہو جاتا ہے اور لڑائی شروع ہو جاتی ہے. اب ہماری لڑائی کچھ اور معاملات کی وجہ سے ہو چکی ہے ؛ اس لیے  زمین بھائیوں کو دینے کا کوئی جواز ہی نہیں رہا . لہذا ہماری والدہ نے بھائیوں سے اپنی زمین واپس کرنے کا مطالبہ کردیاہے. اور ساتھ ہی زمین سے جو عرصہ 40 سال انہوں نے پیداوار حاصل کی ہے  اس کا بھی مطالبہ کردیاہے. ہمارے ماموں زمین کی پیداوار دینے سے انکاری ہیں جب کہ وہ ہماری کچھ زمین ٹھیکہ پر بھی دیتے رہے ہیں اور باقی خود کاشت کرتے رہے ہیں  اور اچھی خاصی آمدن بھی حاصل کرتے رہے ہیں  جب کہ ہمیں وہ پیداوار دینے سے انکاری ہیں. اس حوالہ سے مجھے شرعی فیصلہ کی اشد ضرورت ہے ؛ تاکہ ہم دونوں فریق لڑائی جھگڑے سے بچ سکیں.

جواب

صورتِ مسئولہ میں سائل کی والدہ اپنی زمین کے مطالبہ کا حق رکھتی ہیں۔زمین سے حاصل کردہ پیداوار میں سائل کی والدہ کا حق نہیں، البتہ ماموں کے لیے بھی وہ پیداوار حلال وپاکیزہ نہیں۔ نیز اختلاف اور قطع تعلق سے اجتناب کیا جائے۔ فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 143710200037

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں