بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وراثت کی تقسیم


سوال

ایک شخص کا انتقال ہوا اس کی ۱ بیوی ، ۳ بیٹے ، ۱ بھائی اور ۳ بہنیں ہیں ( والدین کا بہت پہلے انتقال ہوچکا ہے ) اب وراثت کیسے تقسیم ہوگی؟

جواب

ذکر کردہ صورت میں مرحوم کے ترکے سے حقوق متقدمہ ادا کرنے کے بعد  (یعنی تجہیز وتکفین کے اخراجات منہا کرنے کے بعد اگر مرحوم پر قرض ہو تو اسے ادا کرنے کے بعد، اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی ترکہ سے اسے نافذ کرنے کے بعد) کل مال کا آٹھواں حصہ (ساڑھے بارہ فی صد)بیوہ کو ملے گا، باقی کل ترکہ تین بیٹوں میں برابر برابر تقسیم ہوجائے گا ،بیٹوں کی موجودگی میں مرحوم کی میراث میں بھائی بہن شرعاً حصہ دار نہیں ہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200442

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں