بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

والد صاحب کے دیے گئے پیسوں سے شروع کیے گئے کاروبار کا سارا حساب کتاب والد کو بتانا ضروری ہے یا نہیں؟


سوال

جب میں نے کاروبارشروع کیاتھااس وقت والد صاحب سے 50000 روپے لیے تھے، کچھ عرصے بعد والد صاحب اپنا کاروبار ختم کر کے میرےساتھ ہی میرے کام میں آگئے، جب انہوں نے اپنا کاروبار ختم کیا، تب انہیں قریب 5 لاکھ کانقصان ہوا، وہ نقصان ہم نے میرے کاروبار سے ادا کیا۔ اب سوال یہ ہےکہ کیا مجھے اپنے خرچ کی ہر چیز والد صاحب کو بتانا ضروری ہے جب کہ  والد صاحب نے دوکان اور کاروبار سب میرےنام کر رکھاہے؟ اور میرایہی کہنا ہے کہ جو میرا ہے وہ سب والد صاحب کا ہی ہے. علماء اس مسئلے کے بارے میں کیا فرما تے ہیں؟

جواب

آپ کاکاروبار بظاہر آپ کے والد ہی کا ہے۔ (جیساکہ آپ کا خود بھی ماننا ہے) اگر وہ حساب مانگیں تو انہیں بتاناضروری ہے ۔ فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 143908200453

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں