بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

واش بیسن پر پاؤں نہیں دھو سکتا تو وضو کیسے کرے؟


سوال

مجھے کمر کے نیچے کچھ بیماری ہے، جس کی وجہ سے میں واش بیسن میں پاؤں دھونے کے لیے پاؤں اوپر نہیں اٹھا سکتا اور اکثر دفتروں (آفسوں)  میں وضو خانے  کے طرز پر جگہ نہیں ہوتی،  بلکہ واش بیسن ہی ہوتا ہے جہاں لوگ وضو  میں پاؤں دھونے کے لیے اپنے پاؤں اٹھاتے  ہیں۔ ہمارے دفتر میں بھی واش بیسن ہی ہے جہاں میں اپنے پاؤں نہیں دھو سکتا۔ اب آپ میری راہ نمائی فرمائیں :

1: کیا میں پاؤں میں مسح کر سکتا ہوں؟

2:کیا میں اپنے پاؤں  پر گیلا ہاتھ پھیر لوں تو یہ کافی ہے؟

3: کیا میں کموٹ کا مسلم شاور پاؤں دھونے کے لیے استعمال کرسکتا ہو٘ں؟

جواب

واضح رہے کہ وضو میں پاؤں دھونا فرض ہے نہ کہ پاؤں کا مسح کرنا۔ اور دھونے سے مراد پانی بہانا ہے، خواہ چند قطرے بہہ جائیں۔ اور گیلا ہاتھ پھیرنا مسح کہلاتاہے۔

مذکورہ تفصیل کی روشنی میں آپ کے سوالوں کے جواب یہ ہیں :

1 : آپ مسح نہیں کر سکتے۔

2 :پاؤں پر صرف گیلا ہاتھ پھیرنے سے مسح ہوگا جو کہ کافی نہیں ہے۔

3: مسلم شاور سے پاؤں دھولیا کریں۔ اسی طرح اگر واش روم میں یا کہیں بیٹھنے کی جگہ ہو تو بہتر یہ ہے کہ بیٹھ کر لوٹے وغیرہ میں پانی بھر کے پاؤں دھولیں، اور بیٹھنے کی جگہ نہ ہو تو کھڑے کھڑے ہی شاور سے یا لوٹے وغیرہ میں پانی بھر کر پاؤں دھولیں۔

الهداية في شرح بداية المبتدي (1 / 15):
"والغسل هو الإسالة والمسح هو الإصابة".

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (1 / 3):
"فالغسل هو إسالة المائع على المحل، والمسح هو الإصابة".
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201936

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں