بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نیٹ پر اشتہارات لگا کر پیسے کمانے کا حکم


سوال

آج کل جو نیٹ پر پیسے کمائے جا رہے ہیں، جیسے ایک اشتہار کی کمپنی ہے وہ اپنے اشتہار کی خالی جگہ کے ساتھ  کوڈ نمبر دیتی ہے تو وہ نمبر خالی جگہ پر لکھنا ہوتا ہے، پھر وہ آپ کو پیسے دیتی ہے، تو اس طرح پیسے کمانا ٹھیک ہے؟

جواب

ویب سائٹس پر جو اشتہارات لگائے جاتے ہیں اُن میں سے  اکثر اشتہارات جان دار کی  تصاویر پر مشتمل ہوتے ہیں اور جان دار کی تصویر جس طرح بنانا شرعاً منع ہے اسی طرح اُس کی ترویج اور تشہیر بھی ممنوع ہے؛ لہذا اگر مذکورہ طریقہ کار میں اشتہارات کی تشہیر ہوتی ہے تو  یہ  گناہ کے کام میں معاونت ہے؛ اس لیے اس طرح پیسے کمانا درست نہ ہو گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200573

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں