بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نگرانی کی وجہ سے مقرر کیا جانے والا الاؤنس تن خواہ کا حصہ ہے یا نہیں؟


سوال

ایک شخص مثلاً  زید ایک دینی ادارہ میں ملازم ہے، ادارے کی جانب سے اس کی تن خواہ ۵۰۰۰ روپے طے کی گئی ہے، اس کے علاوہ نگرانی کی وجہ سے بطورِ الاؤنس ۱۵۰۰ روپے مزید مع قیام و طعام طے کیے گئے ہیں، اب سوال یہ کہ پندرہ سو روپے مع قیام و طعام آیا یہ زید کا حق ہے یا ادارے کی جانب سے رخصت ہے، جیسا کہ لفظِ الاؤنس سے مفہوم ہورہا ہے؟ اگر کسی وجہ سے ادارہ اس میں کمی کرنا چاہے تو اس کی اجازت ہے یانہیں؟

جواب

ادارہ کی جانب سے مذکورہ شخص کے لیے نگرانی کی وجہ سے تن خواہ کے علاوہ جو  ۱۵۰۰ روپے بطورِ الاؤنس مقرر کیے گئے ہیں وہ اس شخص کی تن خواہ کا حصہ ہونے کی وجہ سے اس کا حق ہے، مذکورہ شخص سے نگرانی کا کام لینے کے باوجود ادارہ اس الاؤنس میں کمی نہیں کرسکتا ہے۔

البتہ عرفاً الاؤنس متعلقہ ذمہ داری کی ادائیگی سے مشروط ہوتاہے، اس لیے اگر سال کے کسی مہینے یا کچھ ایام مفوضہ ذمہ داری ادا نہ کی تو ان ایام میں الاؤنس کا حق نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200376

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں