بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نکاح کے بعد رخصتی سے پہلے ولیمہ کرنا


سوال

کیا بغیر رخصتی  کے ولیمہ ہو سکتا ہے جب کہ نکاح ایک دن پہلے ہوا ہو اور ولیمہ اور رخصتی ایک ہی دن کر سکتے ہیں؟

جواب

ولیمہ کا  کھانا اس کھانے کو کہا جاتا ہے جو میاں بیوی کے  اکٹھا ہونے یعنی شبِ زفاف  کے بعد  دوسرے دن کھلایا جاتا ہے؛  اس لیے  بہتر اور افضل یہی ہے کہ رخصتی کے بعد میاں بیوی کی ملاقات کے بعد ولیمہ کیا جائے، یہی مسنون ہے،  اگرچہ رخصتی سے پہلے ولیمہ کرلینے سے بھی نفسِ  ولیمہ کی سنت ادا ہوجاتی ہے۔

         حدیث مبارک میں ہے:

"وعن أنس قال: أولم رسول الله صلى الله عليه وسلم حين بنى بزينب بنت جحش فأشبع الناس خبزاً ولحماً. رواه البخاري".(مشکاۃ المصابیح، (2/278)، الفصل الاول، باب الولیمہ، ط: قدیمی)

         فیض الباری میں ہے:

"السنة في الولیمة أن تکون بعد  البناء، وطعام ماقبل البناء لا یقال له ولیمة عربیة".(5/534، باب الولیمۃ حق، ط: دار الکتب العلمیہ، 4/300، ط: مکتبۃ الاسلامیہ، شارع کانسی ، کوئٹہ)

       اعلاء السنن میں ہے:

"والمنقول من فعل النبي صلی الله علیه وسلم أنها بعد الدخول، کأنه یشیر إلی قصة زینب  بنت جحش، وقد ترجم علیه البیهقي بعد الدخول، وحدیث أنس  في هذا الباب صریح في أنها  الولیمة بعد الدخول". (ج11/ص12،باب استحباب الولیمۃ، ط: ادارۃ القرآن) (بذل المجھود، (4/32) کتاب النکاح ، ط: مکتبہ قاسمیہ ملتان)

        عمدة القاري میں ہے:

"وقد اختلف السلف في وقتها: هل هو عند العقد أو عقيبة؟ أو عند الدخول أو عقيبه؟ أو موسع من ابتداء العقد إلى انتهاء الدخول؟ على أقوال. قال النووي: اختلفوا، فقال عياض: إن الأصح عند المالكية استحبابه بعد الدخول، وعن جماعة منهم: أنها عند العقد، وعند ابن حبيب: عند العقد وبعد الدخول، وقال في موضع آخر: يجوز قبل الدخول وبعده، وقال الماوردي: عند الدخول، وحديث أنس: فأصبح رسول الله صلى الله عليه وسلم عروساً بزينب فدعي القوم، صريح أنها بعد الدخول".(14/112، باب الصفرۃ المتزوج، ط: امدادیہ ملتان) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200168

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں