نکاح فضولی کا کیا مطلب ہے؟ کیا لڑکی لڑکا آپس میں ہی کچھ بولیں تو نکاح ہوجاتا ہے؟ یا گواہ وغیرہ شرط ہیں؟
نکاح فضولی کا مطلب یہ ہے کہ جو شخص نہ اصیل (خود عقد کرنے والا) ہو نہ ولی ہو اورنہ ہی وکیل ہو اور وہ کسی کا نکاح کرادے تو اسے نکاح فضولی کہاجاتا ہے۔مطلب اس کا یہ ہے کہ کوئی شخص نکاح کا مجاز نہ ہو مگر وہ کسی کانکاح کرادے۔فضولی کا کیا ہوا نکاح اجازت پر موقوف رہتا ہے، یعنی فضولی نے جس کا نکاح کیا ہے جب تک وہ قولاً یا عملاً نکاح کی اجازت نہ دے نکاح موقوف رہتاہے۔
صرف لڑکے لڑکی کے آپس میں ایجاب وقبول کے الفاظ کہہ لینے سے نکاح منعقد نہیں ہوتا، بلکہ گواہوں کا موجود ہونا شرط ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143901200065
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن