بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نکاح پر نکاح کا حکم


سوال

نکاح پر نکاح کا حکم بیان کردیجیے!

جواب

عورت کا کسی مرد کے نکاح (یا اس کی عدت) میں ہوتے ہوئے دوسرا نکاح کرنا حرام اور باطل ہے، جب کہ مرد کو شریعت میں بیک وقت چار عورتیں نکاح میں رکھنے کی اجازت دی گئی ہے،لہذا مرد کا چار بیویاں ہونے تک نکاح پر نکاح کرنا جائز ہے۔

البتہ اگر کسی شخص کا کسی عورت سے نکاح ہوچکا ہو، پھر اسی عورت سے نکاح کی تجدید کی جائے، یا پہلے خفیہ نکاح کیا (جو اگرچہ نہیں کرناچاہیے)، پھر اعلانیہ نکاح ہورہاہو تو یہ نکاح پر نکاح میں داخل نہیں ہے، اس کی اجازت ہے۔

الدر المختار (5 / 636):
"(كل صلح بعد صلح فالثاني باطل، وكذا ) النكاح بعد النكاح". 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201156

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں