بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نکاح سے پہلے لڑکی کو دیکھنے کا حکم


سوال

شادی سے پہلے رشتے کے سلسلے میں لڑکا لڑکی کا ایک دوسرے کو دکھانے کا کیاحکم ہے؟  اور  اگر ایک بار دیکھنے میں لڑکے کو تسلی نہ ہو تو دوبارہ دکھاناکیسا ہے؟ کچھ لوگ لڑکے کی لڑکی سے بات کرواتے ہیں چند منٹ کی اس کا کیا حکم ہے ؟

جواب

جب کسی جگہ نکاح کرنے کا پختہ ارادہ ہو تو نکاح سے پہلے لڑکا لڑکی کا ایک دوسرے کو ایک مرتبہ براہِ راست دیکھ لینا بہتر ہے، حدیث شریف میں اس دیکھنے کو شادی کے بعد محبت کا سبب بتایا گیا ہے۔ لیکن یہ دیکھنا شرعاً ضروری نہیں، صرف گھر کی خواتین دیکھ لیں تو یہ بھی کافی ہے۔ واضح رہے کہ ایک نظر دیکھنے کی اجازت ہے، تنہائی میں ملاقات یا بار بار دیکھنے کا مطالبہ کرنے نیز دونوں کی بات چیت کروانے کی شرعاً اجازت نہیں ہے، جن ضروری امور کے حوالے سے تسلی مطلوب ہو وہ گھر کی خواتین کے ذریعے کرلی جائے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201266

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں