بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نکاح سے قبل طلاق سے متعلق گفتگو کرنا


سوال

نکاح سے پہلے کسی بات پر لڑکے اور لڑکی کی لڑائی ہورہی تھی ،لڑکے نے کہا کہ :ایسانہ ہوکہ شادی کے بعد ہماری طلاق ہوجائے ،لڑکی نے کہاکہ :نہیں ہوگی،لڑکے نے کہاکہ: ہوگی یا ہوسکتی ہے۔ لڑکے کے کہنے کا مقصد صرف اپنا خدشہ ظاہر کرناتھانہ کہ طلاق دینی تھی،اب شادی کے بعد کیا طلاق ہوگی؟

جواب

مذکورہ گفتگو سے شادی کے بعد کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی ۔البتہ یہ یاد رہے کہ جس لڑکی سے منگنی ہو جائے وہ نکاح تک اجنبی ہی رہتی ہے اس سے فون پر بات چیت کرنا یا ملاقات کرنا ناجائز ہے،اسی طرح طلاق کے معاملہ پر گفتگو سے احتراز کرناچاہیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143901200081

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں