نکاح کے لیے سسرال والوں کی جانب سے یہ شرطیں لگانا کہ لڑکا نکاح سے پہلےتین تولہ سونا اور جگہ( گھر) لڑکی کے نام کرے تب نکاح کریں گے، کیا اسلام میں یہ جائز ہے ؟ اور اسلام میں اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟
اسلام میں حکم یہ ہے کہ عورت مہر مثل کی مستحق ہے جس کامطلب یہ ہے کہ اس جیسی لڑکی کا اس کے باپ کے خاندان میں جتنا مہر ہو اس لڑکی کا بھی اتناہی مہر مقرر کیا جائے۔اگر لڑکی والے اس سے زیادہ کا مطالبہ کرتے ہیں تو لڑکا رشتے سے انکارکرسکتا ہے، اسی جگہ نکاح کرنا ضروری نہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143903200054
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن