بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نکاح سے قبل تین تولہ سونا اور گھر کی شرط لگانا


سوال

نکاح کے لیے سسرال والوں کی جانب سے یہ شرطیں لگانا کہ لڑکا نکاح سے پہلےتین  تولہ سونا اور جگہ( گھر) لڑکی کے نام کرے تب نکاح کریں گے، کیا اسلام میں یہ جائز ہے ؟ اور اسلام میں اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟

جواب

اسلام میں حکم یہ ہے کہ عورت مہر مثل کی مستحق ہے جس کامطلب یہ ہے کہ اس جیسی لڑکی کا اس کے باپ کے خاندان میں جتنا مہر ہو اس لڑکی کا بھی اتناہی مہر مقرر کیا جائے۔اگر لڑکی والے اس سے زیادہ کا مطالبہ کرتے ہیں تو لڑکا رشتے سے انکارکرسکتا ہے، اسی جگہ نکاح کرنا ضروری نہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143903200054

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں