بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نو مولود کے  کان میں اذان کاطریقہ


سوال

نو مولود کے کس کان میں اذان اور کسی کان میں اقامت دی جاتی ہے؟

جواب

جب بچہ پیدا ہو تو نہلانے کے بعد اسے اپنے ہاتھوں میں اٹھا کر اور قبلہ رخ ہو کر بچے کے دائیں کان میں اذان اور بائیں کان میں اقامت کہی جائے۔

'' رافع رضي اللّٰه عنه قال: رأیت رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیه وسلم أذن في أذن الحسن بن عليٍّ حین ولدته فاطمه بالصلاة''۔ (سنن أبي داؤد،حدیث: ۵۱۰۵، جامع الترمذي، حدیث: ۱۵۱۴)

''قال ملا علي القاري: والمعنی أذّن بمثل أذان الصلاة، وهذا یدل علی سنّیة الأذان في أذن المولود. وفي شرح السنة: روي: أن عمر بن عبد العزیز رضی اللّٰه عنه کان یؤذن في الیمنیٰ ویقیم في الیسریٰ إذا ولد الصبي الخ''۔ (مرقاة المفاتیح ۸؍۸۱)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201802

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں