بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نمازی کے سامنے چہرہ کر کے بیٹھنا


سوال

1۔ نمازی کے سامنے چہرہ کر کے بیٹھنا کیسا ہے؟ اور اگر دورانِ نماز کوئی سامنے آکر بیٹھ جائے تو کیا حکم ہے نماز کا ؟ 

2۔  اگر نمازی کے سامنے کوئی بچہ بیٹھ جائے یا بچے کو از خود سامنے بٹھا دیا جائے تو کیا یہ جائز ہوگا؟

جواب

(1) نمازی کے سامنے چہرہ کرکے بیٹھنا مکروہ ہے،اور اگر دورانِ نماز کوئی سامنے آکر بیٹھ جائے تب بھی مکروہ ہے۔

(2) نمازی کے سامنے بچے کو اس طرح بٹھانا  کہ اس کا چہرہ نمازی کی طرف ہو مکروہ ہے، بچے کی پشت نمازی کی طرف ہو تو اجازت ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201303

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں