بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نمازاوروضوسے متعلق چندمسائل


سوال

۱۔میں بیمارہوں اورعلاج کی غرض سے اٹلی کی ایک ہسپتال میں داخل ہوں،میرے لیے اورمیری بہن کے لیے آپ سے دعاؤں کی درخواست ہے۔

۲۔بیماری کافی طویل ہورہی ہے برائے مہربانی امراض سے شفایابی کاکوئی وظیفہ بتادیں۔

۳۔وضومیں تین تین مرتبہ  چہرہ،ہاتھ  اورپاؤں  دھوئے جاتے ہیں،کیاایک ایک مرتبہ انہیں دھونے سے بھی وضوہوجائے گا۔

۴۔استغفراللہ اورسبحان اللہ کامطلب بھی بتادیں۔

۵۔تیمم کاطریقہ  شریعت میں کیاہے؟

۶۔مریض کی نمازکے لیے بیٹھ کراورلیٹ کرنمازپڑھنے کاکیاطریقہ ہوگا؟

جواب

۱۔اللہ تعالیٰ آپ کواورتمام مریضوں کوکامل شفاوصحت عطافرمائے،آمین

۲۔حدیث شریف میں واردمندرجہ ذیل دعاسات مرتبہ پڑھ کراپنے اوپردم کرلیاکریں:

أَعُوذُ بِعِزَّةِ اللَّهِ وَقُدْرَتِهِ مِن شَرِّ مَا أَجِدُ وَأُحاذِرُ ۔

۳۔وضومیں ایک ایک مرتبہ اعضاء کودھونابھی جائزاوردرست ہے لیکن تین مرتبہ اعضاء کودھوناکامل سنت ہے۔

۴۔استغفراللہ کامطلب ہے:’’اے اللہ میں آپ سے گناہوں کی بخشش طلب کرتاہوں‘‘۔اورسبحان اللہ کامطلب ہے :’’اللہ کی ذات تمام عیوب ونقائص سے پاک ہے‘‘۔

۵۔تیمم کاطریقہ یہ ہے کہ پاک ہونے کی نیت کرکے دونوں ہاتھ پاک مٹی پرپھیرکران کوجھاڑلیں،اورانہیں منہ پرمل لیں،پھردوبارہ مٹی پردونوں ہاتھ مارکردونوں ہاتھوں پرکہنیوں تک مل لیں۔

۶۔جوشخص کھڑے ہوکرنمازپڑھنے پرقادرنہ ہوتواس کے لیے زمین پربیٹھ کریاکرسی پرنمازپڑھنادرست ہے ،سجدے میں  رکوع کی بنسبت زیادہ جھکناپایاجائے۔اگرکرسی پرتختہ لگاہواہے تواس پرسجدہ کرسکتاہے۔یہ یادرہے کہ اگرقیام پرقدرت نہ ہوتوزمین پربیٹھ کربھی نمازکی ادائیگی جائزہے اورکرسی پربھی،لیکن دونوں صورتوں میں اگرسجدے پرقدرت ہے توسجدہ کرناضروری ہوگاخواہ زمین پرکرے یاکرسی کے سامنے تختہ وغیرہ پر۔

اگرکوئی شخص قیام،رکوع اورسجدہ  کرنے سے عاجزہے  تووہ اشارے سے نمازپڑھے گا،اس صورت میں بھی سجدے کااشارہ رکوع سے ذراجھک کر کریں۔ الغرض جس قدرطاقت ہواسی کے موافق نمازاداہوجائے گی،اگرکھڑے ہونے کی طاقت نہ ہوتوبیٹھ کراوربیٹھنے کی طاقت نہ ہوتولیٹ کرنمازپڑھ سکتے ہیں۔


فتوی نمبر : 143611200011

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں