بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز کے دوران وضو ٹوٹ جائے تو نماز کیسے توڑیں؟


سوال

نماز کے دوران وضو ٹوٹ جائے تو نماز کو کس طرح توڑا جائے؟ مطلب  سلام پھیرنا چاہیے یا نہیں؟

جواب

نماز کے دوران وضو ٹوٹ جائے اور از سر نو نماز پڑھنا چاہے تو نماز کے منافی  کوئی عمل کرکے  دوبارہ نماز پڑھی جائے، تاہم سلام پھیر کر نماز سے نکلنا بہتر ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (1 / 603):

"(قوله: واستئنافه أفضل) أي بأن يعمل عملاً يقطع الصلاة، ثم يشرع بعد الوضوء، شرنبلالية عن الكافي. وفي حاشية أبي السعود عن شيخه: فلو لم يعمل ما يقطع الصلاة بل ذهب على الفور فتوضأ ثم كبر ينوي الاستئناف لم يكن مستأنفاً بل بانياً. اهـ. قلت: هذا ظاهر في المنفرد؛ لأن ما نواه هو عين صلاته من كل وجه، بخلاف الإمام أو المقتدي، تأمل". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201426

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں