بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز کی قضا کا کتنی عمر سے تخمینہ لگائیں؟


سوال

جب نماز قضا کریں تو کتنی عمر سے تخمینہ لگائیں؟ سات سال سے یا بارہ سال سے؟

جواب

نماز کی فرضیت شرعاً بلوغت سے ہے،  اس سے پہلے جو حکم دیا گیا ہے وہ نماز کی  عادت بنانے کے لیے دیا گیا ہے؛ اس لیے نمازوں کی قضا کا حساب بلوغت سے ہی لگایا  جائے گا ، اس سے پہلے کی قضا شرعاً لازم نہیں، اور بلوغت کا تعلق علامات بلوغت ظا ہر ہونے سے ہے؛ لہٰذا جو لڑکا یا لڑکی جس عمر میں بالغ ہو اس وقت سے جو نمازیں چھوٹ گئیں ہوں ان کی قضا ضروری ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200006

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں