اگرنماز کے دوران والدہ آوازدیں تو اس وقت کیا حکم ہے؟فرض ،سنت اور نوافل تینوں کا حکم بتادیں؟
اگر والدہ (یاکوئی بھی فرد)کسی ناگہانی آفت یاناقابلِ برداشت تکلیف کی بنا پرمدد کے لیے آوازدیں تو اس صورت میں نمازتوڑناضروری ہے،نوافل ہوں یافرض۔
اور اگر کوئی ایسی سنگین صورتِ حال درپیش نہ ہو اور والدہ کونفل نمازمیں مشغول ہونے کاعلم بھی ہو اس صورت میں اگر پکاریں تو نمازنہ توڑے اور اگرانہیں نمازمیں مشغولیت کا علم نہ ہوتونفل نماز توڑکران کی پکارکاجواب دے سکتے ہیں، فرض نماز اس صورت میں بھی نہ توڑے۔فتاویٰ شامی میں ہے:
"ويجب القطع لنحو إنجاء غريق أو حريق، ولو دعاه أحد أبويه في الفرض لا يجيبه إلا أن يستغيث به ، وفي النفل إن علم أنه في الصلاة فدعاه لا يجيبه وإلا أجابه"۔(باب ادراک الفریضۃ،2/51)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143806200021
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن