بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں بجلی جانے کی صورت مقتدیوں کی نماز، نماز میں آنکھیں بند کرنا


سوال

1۔ اگر جماعت کے دوران سجدے میں لاوڈ سپیکر بند ہو جاتا ہے، اور پیچھے امام کی آواز نہیں پہنچتی،تو ایسی صورت میں پیچھے والوں کو کیا کرنا چاہیے؟

2۔ نماز کے دوران آنکھیں بند رکھنا جائز ہے یا نہیں؟ کیوں کہ میں جب آنکھیں بند کروں تو نماز میں خیالات نہیں بھٹکتے؟

جواب

1۔ اگر نماز کے دوران بجلی چلی گئی اور پیچھے مقتدیوں کو آواز نہیں پہنچ رہی تو کسی بھی نمازی کو جو اس نماز میں شامل ہو مکبر بن جانا چاہیے، یعنی امام کی آواز دوسرے  مقتدیوں کو پہنچانے کے لیے  امام کے ساتھ تکبیرات اور تحمید کہتے وقت اپنی آواز بلند کرے، اور اگر سجدہ میں بجلی چلی گئی  اور کسی نے تکبیر بھی نہ کہی تو  پیچھے والے مقتدی اندازے سے سجدہ  کی مقدار رک کر پھر اٹھ جائیں اور پھر باقی نماز اگلی صفوں میں کھڑے مقتدیوں کو دیکھ کر پوری کرلیں۔

2۔ نماز کی حالت میں آنکھوں کو کھلا رکھنا چاہیے، سنت یہی ہے، قصداً بند نہیں کرنا چاہیے، کھڑے ہونے کی حالت میں سجدہ کی جگہ پر ، رکوع  کی حالت میں پیروں کی پشت پر اور سجدوں میں ناک کے سرے پر اور بیٹھنے کی حالت میں رانوں پر نظر رکھے، البتہ اگر کسی شخص کا آنکھ بند کرلینے  سے نماز میں زیادہ دل لگے، اور آنکھیں کھلی ہونے کی صورت میں توجہ ہٹتی ہو اور خشوع وخضوع متاثر ہوتا ہو تو اس کے لیے آنکھیں بند کرنے کی گنجائش ہے، باقی کھلا رکھنا اس کے لیے بھی بہتر ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200233

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں