بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں آیاتِ سجدہ پڑھنے کی صورت میں سجدہ واجب ہے


سوال

 کیا جمعہ کی فجر میں پہلی رکعت میں سجدہ کرنا سنت ہے اگر سورہ الم سجدہ کی تلاوت کی جائے تو؟ در اصل امام صاحب نے مکمل سورہ تلاوت نہیں کی، بلکہ دو رکوع پڑھا تو سجدہ تلاوت دوسری رکعت میں کیا بعض مقتدی کہنے لگے کہ آج تک پہلی رکعت میں سابق امام کرتے آئے ہیں تو موجود امام کا دوسری رکعت میں سجدہ کرنا خلافِ سنت کام ہوا؟ امید ہے جلد از جلد جواب عنایت کیا جائے گا !

جواب

واضح رہے کہ جمعہ کے روز فجر کی نماز کی پہلی رکعت میں سورہ الم سجدہ اور دوسری رکعت میں سورہ دھر پڑھنا رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے، سورہ سجدہ میں چوں کہ آیت سجدہ ہے جس کے پڑھنے سے سجدہ کرنا واجب ہوجاتا ہے اور  آیتِ سجدہ  نماز میں پڑھنے کے حوالہ سے شرعی حکم یہ ہے کہ جس وقت وہ پڑھی جائے تو فوراً ہی سجدہ بھی کرلیا جائے۔

پس صورتِ مسئولہ میں جمعہ کی پہلی رکعت میں اضافی سجدہ(سجدہ تلاوت) کو سنت قرار دینا درست نہیں کیوں کہ اضافی سجدہ کا وجوب آیتِ سجدہ پڑھنے پر موقوف ہوتا ہے، سو اگر  آیتِ سجدہ پہلی رکعت میں پڑھی جائے تو سجدہ پہلی رکعت میں کرنا واجب ہوگا اور اگر دوسری رکعت میں آیت سجدہ پڑھی جائے تو سجدہ بھی اسی کے بعد دوسری رکعت میں کرنا واجب ہوگا۔ آیت سجدہ کے بعد سجدہ کرنے کے حوالہ سے  امام صاحب کا عمل درست ہے، اسے خلافِ سنت کہنا کم علمی ہے۔

البتہ جمعے کے دن فجر کی نماز میں سورہ سجدہ پڑھنی ہو تو مکمل سورت پہلی رکعت میں پڑھنی چاہیے؛ تاکہ حدیث سے ثابت شدہ عمل کے موافق بھی ہو اور عامۃ الناس کو اشتباہ بھی نہ ہو۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200905

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں