نمازِ مغرب کا وقت کب مکروہ ہو جاتا ہے؟
مغرب کی نماز میں تاخیرمطلقاً مکروہ ہے، اذان کے بعد جتنی دیر میں مؤذن اذان خانہ سے مصلی تک آئے اتنی دیر کے بعد نماز پڑھ لینی چاہیے، اذان کے بعد دو رکعت کی مقدار تاخیر کرنا مکروہِ تنزیہی اور ستاروں کے ظاہر ہونے تک تاخیر کرنامکروہِ تحریمی ہے۔
''(وأول وقت المغرب إذا غربت الشمس وآخر وقتها مالم یغیب الشفق) وقال ابن الهمام رحمه الله: ولذا قلنا: إن تاخیر المغرب مطلقاً مکروه''۔
(الهدایة مع فتح القدیر ص۱۹۵ جلد۱ باب المواقیت) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908201003
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن