بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نمازِ عشاء کا وقت


سوال

نمازِ عشاء کا وقت غروب کے بعد کب ہوتاہے؟سوا گھنٹے کے وقفہ سے یا اس کے علاوہ؟

جواب

عشاء کا وقت مختلف موسموں میں الگ الگ رہتاہے، حتمی طورپر گھنٹہ اور منٹ کے اعتبار سے اس کی دائمی تعیین نہیں ہوسکتی ۔مختلف اداروں کی طرف سے نمازوں کے اوقات کے مستند نقشے موجود ہیں ان سے مدد لی جاسکتی ہے، ۔ "امدادالاحکام" میں ہے کہ :''عشاء کی نماز غروب کے ڈیڑھ گھنٹہ گزرنے پر پڑھنی چاہیے''۔(1/407)

"کفایت المفتی" میں ہے:

" غروبِ آفتاب کے کتنی دیر بعد عشاء کا وقت شرو ع ہوجاتاہے؟

جواب:

"یہ وقفہ ہمیشہ یکساں نہیں رہتا، ماہ بماہ یعنی تھوڑے تھوڑے دن میں اس میں کمی بیشی ہوتی رہتی ہے،مگر یہ وقفہ ایک گھنٹہ اڑتیس منٹ سے کبھی زائد نہیں ہوتا اور ایک گھنٹہ اکیس منٹ سے کبھی کم نہیں ہوتا، جون کے مہینہ میں وہ سب سے زائد یعنی ایک گھنٹہ اڑتیس منٹ کاہوتاہے،اور ستمبر میں سب سے کم یعنی ایک گھنٹہ اکیس منٹ کاہوتاہے"۔(3/72)

ہماری ویب سائٹ کے صفحہ اول پر پنج وقتہ نمازوں کے اوقات کا سالانہ نقشہ موجود ہے، جو یومیہ بنیاد پر اَپ ڈیٹ ہوتاہے، تمام نمازوں کے اوقات اس میں دیکھے جاسکتے ہیں۔ فقط واللہ اعلم

 
 
 


فتوی نمبر : 143909201636

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں