بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز جنازہ کا تکرار


سوال

کوئی شخص امریکا میں مرا اور اس کی میت جنازہ پڑھ کر پاکستان بھیج دی گئی، کیا پاکستان میں جنازه میت پر دوبارہپڑھا جاسکتا ہے؟ اگر پڑھ لیا گیا تو پہلے کی کیا اصل رہ گئی؟ کیا علماء حق میں اس کی کوئی مثال موجود ہے؟

جواب

نمازِ جنازہ کا تکرار درست نہیں ہے، یعنی میت کے ولی(قریبی رشتہ دارمثلاوالد ،بیٹاوغیرہ) نے نمازجنازہ پڑھ لی یاولی کی اجازت سے نمازِجنازہ اداکردی گئی تواب دوبارہ نمازجنازہ پڑھنا جائزنہیں ہے،یہی احناف کاقول ہے۔البتہ اگرولی کی اجازت کے بغیراجنبی لوگوں نے میت کی  نمازِجنازہ اداکی تواس صورت میں ولی کواعادے کاحق حاصل ہوگا۔تاہم اس صورت میں بھی  جولوگ پہلے نمازجنازہ پڑھ چکے ہوں ان کوولی کے ساتھ دوبارہ پڑھناجائزنہیں ہوگا۔

لہذا کسی غیرملک میں انتقال کرنے والے شخص کی نمازِجنازہ ولی کی اجازت کے بغیراداکرکے میت کوپاکستان بھیجاگیاہوتوولی (اور اس کی تبعیت میں دیگر ان لوگوں)کے لیے (جنہوں نے اب تک جنازہ کی نماز ادا نہیں کی) دوبارہ نمازِجنازہ ادا کرنادرست ہوگا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143803200017

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں