بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نقل کرکے امتحان پاس کیے، اب ملازمت کی تنخواہ کا حکم


سوال

میں نے میٹرک سے لے کر ماسٹر  تک تمام امتحان نقل کرکے پاس کیے ہیں اور اس طرح ڈگریاں حاصل کی ہیں۔ اب میں اس پر ملازمت کرتا ہوں، کیا میری آمدنی حلال ہے یا حرام؟

جواب

واضح رہےکہ آپ کاامتحانات میں نقل کرنا جائز نہیں تھا، اس پر دلی ندامت و پشیمانی کے ساتھ  ساتھ اگر کسی کی حق تلفی ہوئی ہو، حتی الامکان اس کی ادائیگی کی فکر بھی کرنا چاہیے، اور غلط بیانی/ دھوکا دہی پر اللہ کے حضور بھی توبہ و استغفار کرنا چاہیے۔

البتہ اب جو آپ کو آمدنی ملتی ہے، وہ آپ کے عمل کے بدلہ میں ہونے کی وجہ سے جائز ہے بشرطیکہ آپ میں مفوضہ کام کی اہلیت اور صلاحیت ہو اور آپ مفوضہ ذمہ داری کو پوری طرح انجام دیں۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6 / 5):

"وشرطها كون الأجرة والمنفعة معلومتين؛ لأن جهالتهما تفضي إلى المنازعة. وحكمها وقوع الملك في البدلين ساعةً فساعةً". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201233

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں