بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر عورت کے کوڑاپھینکنے کی روایت کی تحقیق


سوال

مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر ایک عورت کوڑا پھینکتی تھی۔ ایک دن اس نے کوڑا نہ پھینکا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے گھر چلے گئے اس کے گھر کو صاف کیا۔ پانی بھرا تو وہ عورت آپ کا اخلاق دیکھ کر مسلمان ہو گئی۔ [بحوالہ تعلیمی نصاب کی کتابیں]

کیا فرماتے ہیں علمائے دین کہ اس حدیث کی اصل کیا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ رسولِ اَکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک ذات سے منسوب کسی بھی واقعہ کے درست ہونے کے لیے مستند  کتبِ احادیث میں منقول ہونا ضروری ہے، پس جو واقعہ مستند کتبِ احادیث میں منقول نہ ہو وہ شرعاً بے اصل ہے اور اسے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کرکے بیان کرنا شرعاً جائز نہیں۔

صورتِ مسئولہ میں جو واقعہ تعلیمی نصاب کی کتب میں منقول ہے وہ بے اصل قصہ ہے، مستند کتبِ احادیث میں ایسا کوئی واقعہ نہیں ملتا، لہذا رسولِ اَکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاقِ کریمہ بیان کرنے کے لیے ایسے من گھڑت واقعات کا سہارہ لینے کی چنداں ضرورت نہیں، اور  مذکورہ قصہ کی نسبت رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کرنا جائز نہیں۔

آپ ﷺ کو خلقِ عظیم کے اعلیٰ مرتبہ پر فائز ہونے کی سند خود باری تعالیٰ نے عطا فرمائی ہے، اور آپ ﷺ کی حیاتِ طیبہ میں قدم قدم پر اعلیٰ اخلاقی قدروں کی بے نظیر مثالیں موجود ہیں، مستند ذخیرہ احادیث وکتبِ سیرت ان حوالوں سے بھرا ہوا ہے، لہٰذا آپ ﷺ کے کریمانہ اخلاق کے واقعات صحیح اور ثابت شدہ کتابوں سے بیان کیے جائیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201397

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں