بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نافرمان اولاد کے لیے وظیفہ


سوال

اگر کسی والدین کی بیٹی سرکش ہو جائے اور والدین اس کی منگنی کرادیں اور اس کے بعد بھی وہ سر کشی اور نافرمانی سے باز نہ  آئے تو اب والدین کو کیا کرنا چاہیے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر سرکشی سے یہ مراد ہے کہ لڑکی اس جگہ نکاح پر راضی نہیں ہے جہاں والدین چاہ رہے ہیں؟ تو ممکن ہے کہ جس جگہ والدین بچی کی منگنی کر رہے ہوں وہ جگہ بچی کے لیے مناسب نہ ہو، یا اسے پسند نہ ہو! ایسی صورت میں بیٹی سے اجازت لینا ضروری ہے، عاقلہ بالغہ لڑکی کی اجازت و رضامندی کے بغیر والدین کو زبردستی اس کا نکاح کرنے کا حق نہیں ہے۔   تاہم اگر واقعۃً لڑکی غلطی پر ہے، اور نافرمان و سرکش ہے تو والدین کو چاہیے کہ وہ تہجد کے وقت دو رکعت صلاۃ الحاجۃ کی نیت سے پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے صدقِ دل سے اولاد کی اطاعت و فرماں برداری کی دعا کریں، (صلاۃ الحاجۃ کا طریقہ جواب کے آخر میں ہے) نیز  روزانہ فجر اور عصر کے بعد اول و آخر گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھنے کے بعد سو مرتبہ (أَصْلِحْ لِيْ فِيْ ذُرِّیَّتِيْ)کا ورد کرکے دعا کریں۔

صلاۃ الحاجۃ کا طریقہ درج ذیل ہے:

 حدیث میں ہے کہ جس شخص کو اللہ تعالیٰ سے کوئی خاص حاجت یا اس کے کسی بندے سے کوئی خاص کام پیش آجائے تو اس کو چاہیے کہ وضو کرے خوب اچھی طرح، پھر دو رکعت (اپنی حاجت کی نیت سے) نمازِ حاجت پڑھے، اس کے بعد اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا کرے اور رسول اللہﷺ پرصلاۃ وسلام بھیجے (یعنی درود شریف پڑھے) اس کے بعد یہ دعا کرے:
" لَا اِلٰـهَ اِلَّا اللّٰهُ الْحَلِیْمُ الْکَرِیْمُ، سُبْحَانَ اللّٰهِ رَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ، اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ، اَسْئَلُکَ مُوْجِبَاتِ رَحْمَتِکَ، وَعَزَائِمَ مَغْفِرَتِکَ، وَالْعِصْمَةَ مِنْ کُلِّ ذَمنْبٍ، وَالْغَنِیْمَةَ مِنْ کُلِّ بِرٍّ، وَّالسَّلَامَةَ مِنْ کُلِّ إِثْمٍ، لَا تَدَعْ لِیْ ذَنْبًا إِلَّا غَفَرْتَه وَلَا هَمًّا إِلَّا فَرَّجْتَه وَلَا حَاجَةً هِيَ لَکَ رِضًا إِلَّا قَضَیْتَهَا یَا أَرْحَمَ الرّٰحِمِیْنَ". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200938

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں