بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ناجائز ملازمت میں ملوث ہونا


سوال

آج کل حلال روزگار کا حصول بہت مشکل ہوگیا ہے، اور حلال نوکری نہیں مل رہی ہے، کیا ایسی صورت میں اسلامی بینک یا کسی ایسی ملٹی نیشنل کمپنی میں جو حرام قسم کی پراڈکٹس تیار کرتی ہو، نوکری کرنا کیسا ہےَ جب کہ کوئی دوسرا ذریعہ آمدن نہ ہو؟ 

جواب

حلال روزگار کا حصول مشکل ضرور ہے، ناممکن نہیں، بظاہر معیار زندگی کے غیر معمولی طور پر بڑھ جانے کی وجہ سے انسانی خواہشات بھی ضروریات کی طرح شمار کی جانے لگی ہیں، جس کے باعث باکفایت حلال روزگار کے حصول ہی کو مشکل یا ناممکن سمجھا جانے لگا ہے۔ اس لیے کسی بھی بینک یا حرام پروڈکٹ تیار کرنے والی کمپنی میں ملازمت جائز نہیں۔اگر کوئی اس حد تک مجبور ہو کہ فاقوں کی نوبت ہو تو اس کے لیے پھر مذکورہ ملازمت جائز ہوگی۔


فتوی نمبر : 143704200009

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں