بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نئی مسجد کی تعمیر کی وجہ سے پرانی مسجد کی ضرورت نہیں رہی


سوال

ہمارے  محلے  کی  ایک  چھوٹی  مسجد  ہے جس  کی توسیع کے لیے ہم نے دوسری جگہ زمین لی ہے اور اس مسجد کو دوسری جگہ منتقل کرنا چاہتے ہیں تو پوچھنا یہ ہے کہ اس پرانی مسجد کے ساتھ ہم کیا کریں؟  کیا اس کو ہم مدرسہ یا مکتب بنا سکتے ہیں؟

جواب

واضح رہے کہ زمین کے جس حصہ میں مسجدِ  شرعی تعمیر کردی جائے وہ  جگہ تا قیامت مسجد کے لیے مختص ہوجاتی ہے، جس کی وجہ سے اس جگہ پر کسی مدرسہ یا فلاحی دارے، یا رہائشی عمارت تعمیر کرنے کی شرعاً اجازت نہیں ہوتی، لہذا صورتِ  مسئولہ میں نئی مسجد کی تعمیر کی وجہ سے  اگر فی الوقت اس جگہ قدیم مسجد کی ضرورت باقی نہ رہی ہو تو  بھی اس صورت میں اس جگہ مدرسہ تعمیر کرنا جائز نہیں، فی الحال اس جگہ پر چار دیواری قائم کرکے اسے محفوظ کردیا جائے، ممکن ہے بعد میں یہاں آبادی ہوجائے تو اسی جگہ کو دوبارہ مسجد کے طور پر استعمال کیا جائے۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200992

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں