اگر کوئی ایسے کہے کہ: میں نے اگر کبھی بھی کسی لڑکی سے نکاح کیا تو وہ مجھ پر طلاق ہوگی، اور پھر وہ نکاح کرے تو اس صورت میں کیا حکم ہے؟
اس طرح کی قسم کھانے والا شخص جب بھی کسی لڑکی سے نکاح کرے گا اس کی بیوی کو ایک طلاق بائن واقع ہوجائےگی۔ ایسے شخص کے لیے خلاصی کی صورت یہ ہے کہ: کوئی دوسرا شخص اس کے کہے بغیر اس کا نکاح کرادے اور پھر یہ قسم کھانے والا شخص زبانی قبول کے بجائے عملاً اس نکاح کو نافذ کردے، مثلاً مہرکی ادائیگی کردے،اس طرح اس کا نکاح بھی ہوجائے گا اور طلاق بھی واقع نہیں ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143811200058
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن