ایک شخص نے اپنی بیوی کو کہا: میں تجھے دے دوں گا، میں نے تجھے دے دیا، مان لو میں نے تجھے دے دیا. کیا یہ الفاظ منہ میں لانے سے بیوی پر طلاق واقع ہو جائے گی؟ اس نے ان الفاظ میں طلاق کا لفظ منہ میں نہیں لایا. اور اس نے یہ الفاظ طلاق کی نیت سے نہیں کہا؛ بلکہ غصہ کی حالت میں کہا تھا. براہِ کرم جواب عطا فرمائیے!
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ الفاظ بیوی کو کہنے سے طلاق واقع نہیں ہوئی، نکاح بدستور برقرار ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004201036
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن