بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میزان بینک کے ذریعہ گھر خریدنا


سوال

میں میزان بینک کے ذریعہ ماہانہ اقساط پرگھرخریدناچاہتاہوں،اورتمام معاملات نفع وغیرہ پہلے سے طے ہوں گے،اوراس دوران اگرمیں قسط کی ادائیگی میں تاخیر کروں گا تو وہ جرمانہ کریں گے جوجرمانہ صدقہ میں چلاجائے گا،اورپھریہ صدقہ بینک خود کرے گا،کیایہ معاملہ شرعی لحاظ سے درست ہے؟

جواب

ہماری تحقیق کے مطابق مروجہ اسلامی بینکوں کے معاملات اسلامی اصولوں کے مطابق نہیں ہیں، اس لیے  میزان بینک کے ذریعہ (مذکورہ طریقے کے مطابق) گھرکی خریداری درست نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143805200033

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں