ایک آدمی فوت ہوا، اب مرحوم کے 4 بیٹے اور 6 بٹیاں ہیں، میراث کس طریقے سے تقسیم کی جاۓ؟
صورتِ مسئولہ میں مرحوم کے کے ترکہ کی تقسیم کا شرعی طریقہ کار یہ ہے کہ سب سے پہلے مرحوم کی کل جائے داد منقولہ و غیر منقولہ میں سے مرحوم کے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کے اخراجات نکالنے اور اگر مرحوم کے ذمہ کوئی قرضہ ہو تو قرضہ کی ادائیگی کے بعد، اور اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی مال میں سے وصیت کو نافذ کرنے کے بعد باقی کل جائے داد منقولہ و غیر منقولہ کو 14 حصوں میں تقسیم کر کے اس میں سے دو، دو حصے ہر بیٹے کو اور ایک ، ایک حصہ ہر بیٹی کو ملے گا۔
فی صد کے اعتبار سے 100 میں سے ہر بیٹے کو 14.285 فی صد اور ہر بیٹی کو 7.142 فی صد حصہ ملے گا۔
واضح رہے کہ مذکورہ تقسیم اس وقت ہوگی جب کہ مرحوم کی بیوہ اور والدین میں سے کوئی نہ ہو۔ اگر ان میں سے کوئی حیات ہو تو صورتِ تقسیم مختلف ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200719
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن