بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مکینک کے پاس بچے ہوئے پرانے سامان کا حکم


سوال

میں موٹر مکینک ہوں ،موٹر مالکان کام کروانے کے بعد بغیر کسی قسم کی وضاحت کے پرانا سامان میرے پاس چھوڑ جاتے ہیں۔ کیا میں اس سامان کو فروخت کر کے حاصل رقم سے قربانی کر سکتا ہوں۔ جب کہ مارکیٹ میں یہ بات کہی جاتی ہے کہ پرانا سامان مکینک کا ہوتا ہے۔

جواب

اگر پرانا سامان قابلِ استعمال ہے اور اس سامان کے واپس کرنے کا عرف ہے تو اس صورت میں اس پرانے سامان کے مالک موٹر مالکان ہی ہیں ، ان کی اجازت کے بغیر آپ کے لیے رکھنایااستعمال کرنایافروخت کرنا جائز نہیں ہے اور اگر فروخت کردیاتو وہ رقم موٹرمالکان کو واپس کرنالازم ہے، قربانی میں اس رقم کو استعمال نہیں کرسکتے،البتہ اگر موٹرمالکان کی جانب سے اس سامان کی واپسی کا مطالبہ نہ ہو، بلکہ رکھ لینے کی اجازت ہوتو فروخت کرنااور حاصل زدہ رقم سے قربانی کرنا درست ہے۔

اور اگر بچاہوپرانا سامان ناقابلِ استعمال ہے اور عرف اس سامان کے چھوڑدینے کا ہے یادلالۃً /اشارۃً مالکان کی طرف سے اس سامان کے مکینک کولے لینے کی اجازت ہے اس صورت میں پرانے سامان کو استعمال کرنایافروخت کرنا اور حاصل شدہ رقم سے قربانی کرنادرست ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909202124

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں